جنت کا دروازہ
میں ایک شوہر ہوں ایک باپ ہوںمیں تمہارے مقام کو نہیں پہنچ سکتامیرے قدموں تلے جنت نہیں ہےمیں جان پر کھیل کر ایک جان پیدا نہیں کرسکتامیں بیک وقت بائیس ہڈیاں ٹوٹنے کی اذیت سے نہیں گزر سکتا۔اگر یہ میرے بس میں ہوتا تو میں یہ بھی کر گزرتالیکن یہ ممکن نہیں ہےمگر اے میری شریک حیاتیہ بھی سچ ہے کہتم اور ہماری اولاد مجھے بھی بہت عزیز ہےتمہاری خوراک اور دوا کیلئے میں اپنی ہڈیوں کی پروا کیے بغیر ہر وقت کوشاں رہتا ہوںکبھی اینٹیں اٹھاتا ہوں کبھی بھٹی پہ جلتا ہوںاور کبھی اوور ٹائم کرتے ہوئے آفس کی کرسی پہ بیٹھ بیٹھ کر میرے پٹھے کھنچ جاتے ہیںلیکن میں پرواہ نہیں کرتا شکایت نہیں کرتاکر ہی نہیں سکتا کیونکہ میں ایک مرد ہوںتھکنا اور ہمت ہارنا مجھے زیب نہیں دیتابلکہ میرا کام تو تمہیں ہمت دینا ہے تمہارا سہارا بننا ہےاولاد کی پیدائش سے پرورش تک تمہاری قربانیاں ناقابل فراموش ہیں توقربانی تو میں بھی دیتا ہوںمیں بھی ...